فیروزہ فدا حسین تسبیح

فیروزہ فدا حسین تسبیح
چپلون، رتناگیری (مہاراشٹر)
اردو قلم کارہ، مصنفہ، صحافی اور سماجی کارکن

میں نے اپنی ابتدائی تعلیم کمو جعفر سلیمان گرلز ہائی اسکول (ممبئی) سے حاصل کی جہاں سے میں نے SSC تک کی تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد مولانا آزاد یونیورسٹی سے اردو لٹریچر میں B.A. کی ڈگری حاصل کی۔ الحمدللہ، بچپن سے ہی دینی تعلیم سے لگاؤ رہا ہے اور ساتھ ہی لکھنے اور مطالعہ کا بھی خاص شوق تھا۔

2001 سے باقاعدہ اخبارات کے لئے لکھنا شروع کیا اور سب سے پہلے اپنے علاقے کے اخبار کوکن کی آواز کے لئے لکھا۔ 2006 میں روزنامہ اخبار انقلاب میں میرا پہلا مضمون شائع ہوا، اس کے بعد مختلف اردو اخبارات میں مسلسل لکھتی رہی ہوں، جیسے کہ کوکن کی آواز، انقلاب، اردو ٹائمز، ممبئی اردو نیوز، راشٹر سہارا، صحافت، ہندوستان، عکسِ کوکن، محاذ ٹائمز اور دیگر اردو اخبارات۔

میرے مضامین مراٹھی اخبارات میں بھی شائع ہوتے رہے ہیں جیسے ساگر چپلون، ترون بھارت رتناگیری، شودھن ممبئی۔ میں اردو ٹائمز کی correspondent اور columnist ہوں، اور عکسِ کوکن اخبار میں مجلسِ ادارات کا حصہ ہوں۔

اردو ساہتہ اکادمی مہاراشٹر کی جانب سے 2012 میں 2010 کے ہارون رشید علیگ (journalist) ایوارڈ سے نوازا گیا، جو اس وقت کے چیف منسٹر جناب پرتھوی راج چوہان کے ہاتھوں ملا۔

2015 میں یومِ خواتین کے موقع پر Need NGO کی جانب سے “بنتِ ہند” ایوارڈ سے نوازا گیا، اور اسی طرح یومِ خواتین اور دیگر مواقع پر کئی اور ایوارڈز حاصل کیے ہیں، الحمدللہ۔

26 مارچ 2016 میں میری پہلی تصنیف “میری دیرینہ خوابوں کی تعبیر” (سماجی اصلاحی مضامین کی کتاب) “شمع فروزاں” منظرِ عام پر آئی، جو الحمدللہ کافی کامیاب رہی۔ دلی اکادمی نے میری کتاب کو پسند کیا اور 150 کتابیں اکادمی نے خریدی، الحمدللہ۔

گزشتہ سال 2023 میں ممبئی پریس اور عظیم الشان جشنِ ہندوستان کے موقع پر، ممبر آف پارلیمینٹ امتیاز جلیل کے ہاتھوں بہترین صحافی کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، الحمدللہ۔

لکھنے کے ساتھ ساتھ سماجی خدمات کا جذبہ اور شوق بھی دل میں ہے، جسے میں ضروری سمجھتی ہوں۔ لکھنا میرا جنوں اور مشغلہ ہے۔ ہر دن ایک تحریر لکھنا میری عادت بن چکی ہے اور جب میں نہ لکھوں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میرا وقت ضائع ہو گیا۔

اسکول اور ادبی تقاریب میں تقاریر کے لئے بھی مدعو کیا جاتا ہوں، الحمدللہ۔

اسپورٹس میں بھی خاص دلچسپی ہے، اور مسقط عمان میں ال ماجان کی جانب سے کیرم چمپین کی ٹرافی وہاں کے معزز حضرات کے ہاتھوں حاصل کی، جو میری زندگی کی پہلی کامیابی تھی، الحمدللہ۔

فیروزہ تسبیح

Share