اب سوال یه پیدا هوتا هے كه گذشته دور كے مسلمان آخر كس مٹی كے بنے هوئے تھے كه جب دنیا میں بجلی كے قمقمے نهیں تھے، اس وقت ایك مسلمان آنكھوں كا آپریشن كرتا هے۔ سائنس كا كوئی بول بالا نهیں تھا، اس وقت دوسرا مسلمان كائنات كے سارے عناصر كو سمیٹ كر دوری جدول تیار كرتا هے۔ حساب كی كوئی مشین نهیں تھی مگر ایك مسلم ریاضی دان علم مثلث كو دریافت كرتا هے۔
اس كی بڑی وجه یه تھی كه اس دور كے همارے اكابرین دھن كے پكے تھے، اصولوں كے پابند تھے، كشاده ذهن تھے۔ ان پر كوئی زور زبردستی نهیں تھی مگر انهوں نے خود هی حصول علم كو اپنا مقصد حیات بنالیا تھا۔
ان كی زندگی كیسی ست رنگی اور حسیں تھی كه وه سائنس كے علاوه فنون لطیفه كے بھی دلداده تھے۔ انهوں نے حكایات، خطبات اور دیگر موضوعات پر بڑا هی وسیع نثری و شعری ادب چھوڑا هے۔ اٹھارهویں صدی میں ان سب كا اس قدر بول بالا تھا كه الف لیلهٰ كی باره جلدوں كا ترجمه یورپ میں بڑے اهتمام سے هوا۔ انیسویں صدی هی میں عربی حكایات كا ترجمه ۱۳؍ جلدوں میں هوا