awazadmin

سوال:
ہائی وے (High Way) پر ٹول پلازہ (Toll Plaza) ہوتے ہیں جہاں گاڑیوں سے روڈ یا پل (Bridge) کے استعمال کی وجہ سے پیسے لیے جاتے ہیں۔ کبھی کبھی ڈرائیور پیسے بچانے کے لیے ٹول پلازہ سے موقع دیکھ کر بھاگ جاتے ہیں، کیا بنا پیسے دیئے بھاگ جانا درست ہے؟

جواب:
نبی اکرمﷺ نے فرمایا: “مسلمان پر سمع و طاعت واجب ہے، خواہ اسے پسند ہو یا ناپسند، سوائے جب اسے گناہ کا حکم دیا جائے۔” اسی طرح ایک اور حدیث میں ہے: “جس شخص میں امانتداری نہیں، اس میں ایمان بھی نہیں۔”
تم سنو اور اطاعت کرو اگرچہ تم پر حبشی غلام امیر بنا دیا جائے جس کا سر کشمش کی طرح چھوٹا یا سخت ہو۔ مسلمان اپنے شرائط یعنی معاہدوں کے پابند ہیں۔

لہٰذا مذکورہ احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ ٹول پلازہ سے بنا پیسے دیے بھاگنا شرعی اعتبار سے جائز نہیں ہے۔ ہائی وے اور پل وغیرہ کی تعمیر اور دیکھ بھال میں اخراجات ہوتے ہیں، اور اس کا نفع بھی ہمیں حاصل ہوتا ہے۔ ٹول وصول کرنا اس کے منافع کی قیمت کے اعتبار سے ہوتا ہے، چاہے وہ گورنمنٹ کی طرف سے ہو یا کسی اور کمپنی کی طرف سے۔ اس لیے ان راستوں کو استعمال کرنے والے افراد پر لازم ہے کہ وہ مطلوبہ فیس ادا کریں۔

البتہ گورنمنٹ رولز کے اعتبار سے چند مستثنیٰ شکلیں ایسی ہیں جب وہاں سے بغیر فیس دیے گزر سکتے ہیں، مثلاً:

اس کا گھر اس ٹول پلازہ سے 20 کلومیٹر کے اندر ہو۔

ایمرجنسی گاڑیاں، ڈفینس سروس، وی آئی پی گاڑیاں، پبلک ٹرانسپورٹ، ٹو ویلرز وغیرہ۔

حوالہ جات:
صحیح البخاری، السنن الكبرى البيهقي۔

٢]السنن الكبرى_ البيهقي١٨٨٥١ ٣]صحيح البخاري ٦٦٣
٤]صحيح البخاري ٢٢٧٣ •جدید فقہی مسائل ٤٢١/١

اذکار مسنونہ، فضائل و اہمیت

زیر سرپرستی: مفتی رفیق پورکر
برائے ایصال ثواب: المرحومہ صدیقہ عمر کھیرٹکر، سائی ۔ مانگاؤں

آیت الکرسی کی فضیلت پر بے شمار احادیث موجود ہیں جو اس آیت کی عظمت اور اس کے برکات کو واضح کرتی ہیں۔ یہ آیت ہر مسلمان کے لیے ایک نعمت ہے اور اس کے پڑھنے سے دنیا و آخرت میں کامیابی نصیب ہوتی ہے۔ ذیل میں آیت الکرسی کی فضیلت سے متعلق چند احادیث ذکر کی گئی ہیں:

قرآن کی سب سے عظیم آیت:
حضرت اُبَی بن کعبؓ سے روایت ہے:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“يَا أَبَا المُنذِرِ، أَتَدْرِي أَيُّ آيَةٍ فِي كِتَابِ اللَّهِ مَعَكَ أَعْظَمُ؟” قَالَ: قُلْتُ: اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ. قَالَ: فَضَرَبَ فِي صَدْرِي وَقَالَ: وَاللَّهِ لِيَهْنِكَ العِلْمُ أَبَا المُنذِرِ.”
(صحیح مسلم، حدیث: 810)
ترجمہ: “اے ابوالمنذر! کیا تم جانتے ہو کہ اللہ کی کتاب میں سب سے عظیم آیت کون سی ہے؟” میں نے کہا: “اللہ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ۔” آپ ﷺ نے میرے سینے پر ہاتھ مارا اور فرمایا: “علم تمہیں مبارک ہو، اے ابوالمنذر!”

حفاظت کی ضمانت:
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“إِذَا أَوَيْتَ إِلَى فِرَاشِكَ، فَاقْرَأْ آيَةَ الْكُرْسِيِّ، فَإِنَّهُ لَا يَزَالُ مَعَكَ مِنَ اللَّهِ حَافِظٌ، وَلَا يَقْرَبُكَ شَيْطَانٌ حَتَّى تُصْبِحَ.”
(صحیح بخاری، حدیث: 2311)
ترجمہ: “جب تم اپنے بستر پر جاؤ تو آیت الکرسی پڑھ لیا کرو، اللہ کی طرف سے ایک فرشتہ تمہاری حفاظت کرے گا اور شیطان صبح تک تمہارے قریب نہ آئے گا۔”

جنت میں داخلے کی خوشخبری:
حضرت ابو ہریرہؓ سے ایک طویل روایت میں ذکر ہے کہ شیطان نے انہیں آیت الکرسی کی فضیلت بتائی:
“مَنْ قَرَأَهَا حِينَ يُمْسِي، أُجِيرَ مِنَّا حَتَّى يُصْبِحَ، وَمَنْ قَرَأَهَا حِينَ يُصْبِحُ، أُجِيرَ مِنَّا حَتَّى يُمْسِيَ.”
ترجمہ: “جو شخص رات کو آیت الکرسی پڑھے، اسے شیطان سے محفوظ رکھا جائے گا، اور جو صبح کے وقت پڑھے، وہ شام تک محفوظ رہے گا۔”
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “صَدَقَكَ وَهُوَ كَذُوبٌ، ذَاكَ شَيْطَانٌ.” (صحیح بخاری، حدیث: 2311)

ہر نماز کے بعد پڑھنے کی فضیلت:
حضرت ابو امامہؓ سے روایت ہے:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“مَنْ قَرَأَ آيَةَ الْكُرْسِيِّ دُبُرَ كُلِّ صَلَاةٍ مَكْتُوبَةٍ، لَمْ يَمْنَعْهُ مِنْ دُخُولِ الْجَنَّةِ إِلَّا أَنْ يَمُوتَ.”
(سنن نسائی، حدیث: 992؛ صحیح الجامع، حدیث: 6464)
ترجمہ: “جو شخص ہر فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھے، اس کے جنت میں داخلے سے صرف موت حائل ہوگی۔”

خلاصہ:
آیت الکرسی ایک عظیم آیت ہے جسے قرآن کی سب سے بڑی آیت کہا گیا ہے۔ اس کی تلاوت:
اللہ کی حفاظت کا ذریعہ ہے،
شیطان کے شر سے بچاتی ہے،
جنت کے داخلے کی ضمانت ہے،
ہر فرض نماز کے بعد اس کا پڑھنا بے شمار برکتوں کا باعث ہے۔

آیئے، ہم سب آیت الکرسی کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اور اس کی فضیلتوں اور برکتوں سے فائدہ اٹھائیں۔ اس کا روزانہ ورد نہ صرف ہماری حفاظت کا ذریعہ ہے بلکہ دنیا و آخرت کی کامیابی کی ضمانت بھی ہے۔

चवदार तळे कार्यक्रमांसाठी

तरच लोकप्रतिनिधींना बॅ. अंतुले साहेबांचे नाव घ्यायचा अधिकार !

ہماری درسگاہیں، ہماری پہچان”

جمیع جماعت المسلمین کے تعلیمی کیلنڈر 2025 کا رسمِ اجراء

مہاڈ (سیف اللہ پورکر): 30 دسمبر 2024 بروز پیر کو جمیع جماعت المسلمین مہاڈ پولادپور تعلقہ کی جانب سے “ہماری درسگاہیں، ہماری پہچان” کے عنوان سے 2025 کے تعلیمی کیلنڈر کا ہوٹل ویلکم کے کانفرنس ہال میں اجراء عمل میں آیا۔ اس کیلنڈر میں تعلقہ کے تمام تعلیمی اداروں کی معلومات شامل کی گئی ہیں، جن میں مدارس اور اسکولوں کا مختصر تعارف بھی فراہم کیا گیا ہے۔

سالِ گذشتہ جمیع جماعت کی جانب سے مختصر عرصے میں اوقاف کے سلسلے میں معلوماتی ورکشاپ، اسی طرح ڈاکٹر مبارک کاپڑی کا طلبہ کے لیے کریئر گائیڈنس اور اساتذہ کے لیے تعلیمی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا تھا، جو طلبہ اور اساتذہ کی رہنمائی کے لیے اہم ثابت ہوا۔ اس کے علاوہ دستاویزات کی درستگی کے لیے رہنمائی پروگرام بھی منعقد کیا گیا تھا۔ سرگرمیوں کے سلسلے کو آگے جاری رکھتے ہوئے جمیع جماعت کی جانب سے کیلنڈر کا اجراء عمل میں آیا۔

پروگرام کا آغاز جمیع جماعت کے سیکریٹری ڈاکٹر فیاض کالسیکر کی بہترین نظامت سے ہوا۔ اس کے بعد قاری عبدالستار راہٹول نے تلاوتِ کلام پاک سے محفل کو منور کیا، جس کے بعد درود و سلام پیش کیا گیا۔ اس کے بعد جمیع جماعت کے صدر دلدار پورکر نے پروگرام کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے کیلنڈر کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کیلنڈر نہ صرف تعلیم کے حوالے سے معلومات فراہم کرتا ہے بلکہ علاقے کے مدارس اور اسکولوں کے تعارف کے ذریعے لوگوں کی آگاہی میں اضافہ کرتا ہے۔

رسمِ اجراء کی تقریب علماء کرام، مدارس و اسکولوں کے ذمہ داران، اور جماعت المسلمین کے صدور، سیکریٹریز اور اراکین کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں شریک تمام افراد نے کیلنڈر کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اس کی کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ مفتی رفیق پورکر مدنی نے کہا کہ یہ کیلنڈر عبادات کے اوقات کی یاد دہانی کے لیے اہم ہے اور مدارس و اسکولوں کی پہچان کے لیے ایک بہترین اقدام ہے۔ مولانا رجب علی برمارے نے رمضان کی مناسبت سے مساجد کی گھڑیوں کے اوقات میں درستگی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ سحری اور افطاری اپنے وقت پر ہو سکے۔

تقریب کے دوران مفتی رفیق پورکر مدنی اور مولانا رجب علی برمارے نے ایک ایک کیلنڈر ۱۰۰۰ روپے میں خریدا، جبکہ جناب حنیف پورکر نے ۱۰ کیلنڈرز ۱۰۰۰ روپے میں، حافظ مصدق گھولے نے ۱۵ کیلنڈرز ۱۰۰۰ روپے میں، جناب ضمیر تاڑلیکر نے ۲۰ کیلنڈرز ۱۰۰۰ روپے میں، اور جناب محبوب کڑویکر نے ۱۰۰ کیلنڈرز ۲۰۰۰ روپے میں خریدے۔ اس خریداری کا مقصد کارِ خیر میں حصہ لینا اور اس کیلنڈر کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرنا تھا۔ شرکاء نے کیلنڈر کی تیاری میں شامل تمام افراد کی محنت کو سراہا اور اس کے فوائد پر تبادلہ خیال کیا۔

کیلنڈر کی قیمت صرف ۲۰ روپے رکھی گئی ہے تاکہ ہر فرد اسے خرید سکے اور تعلیمی اداروں کے بارے میں آگاہی حاصل کر سکے۔ اس میں مہاڈ پولادپور تعلقہ کے مسلمانوں کے زیرِ انتظام مدارس اور اسکولوں کی مختصر معلومات شامل کی گئی ہیں، جس سے علاقے کی تعلیمی صورتحال کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔

جمیع جماعت المسلمین نے اس کیلنڈر کی وسیع پیمانے پر تقسیم کرنے کا ارادہ کیا ہے تاکہ اس کے ذریعے علاقے میں تعلیم کی روشنی پھیلائی جا سکے۔ ادارہ کی جانب سے مزید اصلاحی اور تعلیمی پروگرامز کا انعقاد بھی کیا جائے گا تاکہ تعلیمی ترقی کی راہیں مزید ہموار ہوں اور ہر فرد تک تعلیم کی اہمیت پہنچائی جا سکے۔

پروگرام کے انعقاد کے لیے جمیع جماعت کے اہم عہدیداران، جن میں جناب اکبر ماٹونکر نائب صدر، عبدالحق خلفے خزانچی، حافظ مصدق گھولے نائب خزانچی، عبدالوهاب کاپڑی اور یاسین کربیلكر و دیگر اراکین کا تعاون شامل رہا۔

مہاراشٹر میں پہلا سرکاری یونانی میڈیکل کالج

مهسله میں آئندہ تعلیمی سال سے داخلوں کا آغاز

مهسله (نامہ نگار): تعلیمی سال ۲۵۔۲۰۲۴ سے سو سیٹوں کے لئے نیٹ ٹیسٹ کے ذریعے باقاعدہ کالج کا آغاز ہوگا۔ مہاراشٹرا کے اردو داں طبقے، خصوصاً اردو میڈیم کے میڈیکل کالج میں داخلے کے خواہشمند طلباء کے لئے یہ ایک بہت بڑی خوشخبری ہے کہ رائیگڑھ ضلع کے مهسله شہر میں تعلیمی سال ۲۵۔۲۰۲۴ سے اردو میڈیم BUMS کالج باقاعدہ شروع ہو جائے گا۔ اس ضمن میں ریاستی میڈیکل تعلیم کے محکمے نے دو روز قبل ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت ۱۰۰ سیٹوں کے لئے جون ۲۰۲۵ میں نیٹ میرٹ کی بنیاد پر ۱۰۰ طلباء کو داخلہ دیا جائے گا۔

فوری طور پر مهسله کے سرکاری اسپتال میں مکمل انفرااسٹرکچر تیار کیا جا رہا ہے اور ۱۰۰ بیڈ کے اسپتال کے ساتھ یہیں پر یہ کالج چلایا جائے گا، جب تک اسپتال اور کالج کی نئی عمارت کا کام مکمل نہیں ہو جاتا۔ اس کے لئے علاقے کے رکن پارلیمنٹ سنیل تٹکرے نے گزشتہ سال کے بجٹ میں زمین مختص کی تھی جسے ریاستی سرکار نے خرید لیا ہے اور کالج و اسپتال کی عمارت کی تعمیر کا فنڈ بھی ریزرو کروایا تھا۔

ریاستی محکمہ طبی تعلیم کے سیکریٹری دنيش واگھمارے نے میڈیا کو بتایا کہ نئی عمارتوں کی تعمیر اور انفرااسٹرکچر کے سیٹ اپ کے لئے ۳ تا ۴ سال لگ جائیں گے۔ لہٰذا فوری طور پر کالج شروع کرنے کے لئے مهسله کے سرکاری اسپتال میں ہیلتھ بورڈ کی گائیڈ لائنز کے مطابق کام شروع ہو چکا ہے۔ بتایا گیا کہ ریاست مہاراشٹر میں سات یونانی میڈیکل کالج ہیں، جن میں چار پرائیویٹ اور تین سرکاری گرانٹ پر چل رہے ہیں جبکہ مهسله کا یہ کالج ریاست کا پہلا سرکاری کالج ہوگا۔

واضح رہے کہ اس کالج کے لئے علاقے کی ایم ایل اے ادیتی تٹکڑے، جو خواتین و اطفال کی ترقی کی کابینی وزیر ہیں، نے ذاتی دلچسپی لی اور پروجیکٹ کو تیزی سے آگے بڑھایا۔ مہاراشٹر سرکار کا جی آر جاری ہوتے ہی علاقے کے سرکردہ افراد، جن میں ڈاکٹر مشتاق مقادم، ناصر مٹھا گرے، ریاض گھراڈے، ناظم حسوارے، مصطفیٰ پونجیکر، ناظم چوگلے، ریاض اُکئے اور دیگر شامل ہیں، نے وفد کی شکل میں علاقے کے رکن پارلیمنٹ سنیل تٹکرے سے ملاقات کی، اُنہیں مبارکباد دی اور شکریہ ادا کیا۔

مولانا آزاد فائنانشيل کارپوریشن کے چیئرمین مشتاق انتولے نے اس کالج کی منظوری اور اگلے تعلیمی سال سے اس میں باقاعدہ داخلے شروع کرنے کے لئے ۲۶ دسمبر کو ریاستی محکمہ طبی تعلیم کی طرف سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن پر مسرّت کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ رکن پارلیمنٹ سنیل تٹکرے نے اپنا وعدہ پورا کیا ہے، جس کے لئے پورا ضلع اور خاص طور پر اقلیتیں اُن کی ممنون و مشکور ہیں۔

معروف سماجی شخصیت سلیم الوارے نے اس کالج کو کوکن کی مسلم طالبات کے لئے ایک نعمت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری طالبات، جو عموماً حجاب میں کالج آتی جاتی ہیں، اب بے خوف ہوکر اپنے ضلع میں ہی میڈیکل تعلیم حاصل کر سکیں گی۔

न्यू इंग्लिश स्कूल वलंग विद्यालयातील इयत्ता दहावीच्या विद्यार्थ्यांनी महाडच्या ऐतिहासिक चवदार

तळ्याच्या काठावर घेतला कविता अध्यापनाचा अनुभव

महाड, (प्रतिनिधी) -इयत्ता दहावीच्या मराठी पाठ्यपुस्तकातील नाकेबंदी या काव्यसंग्रहातील ज्येष्ठ कवी ज. वि.पवार लिखित तू झालास मूक समाजाचा नायक या चवदार तळ्यावर आधारित कवितेचे महाडच्या ऐतिहासिक चवदार तळ्याच्या काठावर विषय शिक्षक श्री. गंगाधर साळवी सर यांनी विद्यालयाचे मुख्याध्यापक कुर्डूनकर सर यांच्या परवानगीने प्रत्यक्ष भेट घेवून अध्यापन केले. यावेळी दहावीच्या वर्गातील सर्व विद्यार्थी उपस्थित होते. विद्यार्थ्यांना आलेला अनुभव अवर्णनीय होता. ज्या पायऱ्यांनी उतरून महामानव डॉ. बाबासाहेब आंबेडकरांनी चवदार तळ्याचे पाणी प्राशन केले होते ते ठिकाण विद्यार्थ्यांनी पाहिले. विद्यार्थ्यांनी डॉ. बाबासाहेब आंबेडकरांच्या पुतळ्याला अभिवादन केले.

प्रत्यक्ष चवदार तळ्याच्या ठिकाणी कविता शिकवल्यामुळे अध्यापन प्रभावी झाले. विद्यार्थ्यांच्या कायमस्वरुपी लक्षात ठेवण्यासारखा हा क्षण होता. विद्यार्थ्यांच्या चेहऱ्यावर समाधान दिसत होते.
कवितेचे अध्यापन चालू असताना महामानवाला अभिवादन करण्यासाठी आलेले भीमा अनुयायी स्तब्ध उभे राहून अध्यापन ग्रहण करीत होते. यावेळी काही अनुयायांनी विद्यार्थ्यांना गोड खाऊचे वाटप देखील केले. यावेळी विद्यार्थ्यांनी क्रांतीस्तंभावरील डॉ बाबासाहेब आंबेडकरांच्या पुतळ्याचे दर्शन घेतले. भारतरत्न डॉ. बाबासाहेब आंबेडकर राष्ट्रीय स्मारक महाड येथील भव्य नाट्यगृह विद्यार्थ्यांनी पाहिले. स्मारकातील भव्य ग्रंथालय,सुसज्ज अभ्यासिका वर्ग यांना भेट दिली.

डॉ.बाबासाहेब आंबेडकर वस्तुसंग्रहालय देखील पाहिले. छत्रपती शिवाजी महाराज चौकातील छत्रपती शिवाजी महाराजांच्या अश्वारूढ पुतळ्याला आणि अर्धाकृती पुतळ्याला विनम्र अभिवादन केल्यानंतर हुतात्मा स्मारकातील हुतात्म्यांना वंदन करण्यात आले. यावेळी 10 सप्टेंबर 1942 च्या किसान क्रांती मोर्चात शहीद झालेल्या हुतात्मा कमलाकर दांडेकर, वसंत दाते, नथू टेकावले, विठ्ठल बिरवाडकर, अर्जुन भोई कडू या हुतात्म्यांना विद्यार्थ्यांनी वंदन केले. शेजारी असलेल्या राष्ट्रमाता जिजाऊ उद्यानात जिजाऊंना वंदन करून उद्यानात विद्यार्थ्यांनी आनंद घेतला. त्यानंतर शिवकालीन ऐतिहासिक वीरेश्वर मंदिरात विद्यार्थ्यांनी वीरेश्वर महाराजांचे दर्शन घेतले. कविता अध्यापदाच्या निमित्ताने विद्यार्थ्यांचे महाड दर्शन देखील झाले. प्रत्येक ठिकाणाचे महत्त्व विद्यालयाचे ज्येष्ठ शिक्षक आणि मराठी विषय शिक्षक श्री. गंगाधर साळवी सर यांनी विस्तृतपणे विद्यार्थ्यांना सांगितले.

बांगलादेशी नागरिक महाड पर्यंत पोहोचले? औद्योगिक वसाहतीमध्ये तपासणी सुरू

कारखानदार व नागरिकांनी सतर्कता बाळगावी; पोलिसांचे आवाहन!

महाड, (प्रतिनिधी)- देशात सध्या सुरू असलेल्या बांगलादेशातील नागरिकांच्या संधीग्ध रहिवासाबद्दल रायगड जिल्ह्यात पनवेल परिसरात मागील चार दिवसात आढळून आलेल्या नागरिकांच्या बातम्या ताज्या असतानाच हे नागरिक महाड पर्यंत पोहोचल्याची शक्यता वर्तविण्यात येत असून या संदर्भात महाड औद्योगिक परिसरामध्ये पोलिसांकडून तातडीने तपासणी सुरू करण्यात आल्याची माहिती एमआयडीसी पोलीस ठाण्याचे प्रमुख जीवन माने यांनी दैनिक पुढारीशी बोलताना दिली आहे. दरम्यान महाड मधील कारखानदारांनी तसेच नागरिकांनी आपल्या येथे नोकरीला ठेवताना अथवा जागा भाड्याने देताना सतर्कता बाळगावी असे आवाहन देखील एमआयडीसी पोलिसांमार्फत करण्यात आले आहे.

देशातील सद्यस्थिती लक्षात घेता रायगड जिल्ह्यात बेकायदेशीर पद्धतीने आलेल्या बांगलादेशी नागरिकांची तपासणी मोहीम हाती घेण्यात आली आहे, मागील चार दिवसात पनवेल परिसरामध्ये या संदर्भात काही नागरिकांना ताब्यात घेण्यात आल्याची माहिती यापूर्वीच प्रसिद्ध झाली आहे.या पार्श्वभूमीवर महाड परिसरातील बांगलादेशी नागरिकांच्या वास्तव्याबाबतची माहिती जाणून घेतली असता एमआयडीसी पोलीस ठाण्यात यापूर्वीच संबंधित कारखाने व परिसरातील गावांमधून असलेल्या परप्रांतीयांच्या सखोल चौकशी करण्यात येत असल्याचे सांगण्यात आले. मागील काही दिवसापासून महाड औद्योगिक वसाहती मधील सर्व कारखान्यांना आपल्या येथे असलेल्या अधिकारी कर्मचाऱ्यांची तसेच परिसरातील ग्रामपंचायतींना गावात राहणाऱ्या परप्रांतीयांसंदर्भात सविस्तर माहिती देण्याबाबतची सूचना करण्यात आल्याचे एमआयडीसी पोलीस ठाण्याचे प्रमुख जीवनमाने यांनी स्पष्ट करून यानुसार आत्ता पावितो 18 ते 19 कारखानदारांकडून आपल्या येथील कामगारांची सविस्तर माहिती देण्यात आल्याचे त्यांनी निदर्शनास आणले.

महाड औद्योगिक वसाहत मागील चार दशकांपासून सुरू असून या ठिकाणी दहा ते पंधरा हजार परप्रांतीय कामगार नोकरी व्यवसाय या निमित्ताने कार्यरत असल्याचे त्यांनी स्पष्ट केले यामुळेच प्रामुख्याने सिव्हिल, वेल्डिंग तसेच भंगार विक्रेते व सफाई कामगार म्हणून या बांगलादेशी नागरिकांनी सध्या विविध ठिकाणी आपली कामे सुरू केली असल्याची शक्यता वर्तविण्यात आली आहे याबाबत सविस्तर तपास सुरू असून येत्या काही दिवसातच याबाबतची अंतिम माहिती प्राप्त होईल असे त्यांनी प्रस्तुत प्रतिनिधीशी बोलताना सांगितले.

महाड औद्योगिक वसाहत परिसरातील ग्रामीण भागात नागरिकांकडून देण्यात आणि येणाऱ्या भाड्याच्या खोल्या बाबत कोणतेही करार केले जात नसल्याचे त्यांनी निदर्शनास आणून संबंधितांबरोबर केला जाणारा करार हा कायदेशीर रित्या योग्य कागदपत्रांच्या आधारे असणे आवश्यक असल्याचे नमूद केले. गेल्या पंधरा दिवसात एमआयडीसी मध्ये झालेल्या दोन मारहाणीच्या घटनेमध्ये कामगारांकडून प्राप्त झालेल्या आधार कार्डवर टोपण नावे असल्याचे दिसून आल्याची त्यांनी सांगितले. यामुळेच संबंधितांचे मूळ नाव त्यांचे बँकेसंदर्भातील कागदपत्रे यांची पडताळणी करूनच संबंधितांना नोकरीवर ठेवताना अथवा जागा भाड्याने देताना कारखानदार व जमीन मालकांनी सतर्कता बाळगावी असे आवाहन केले. परिसरात सध्या सुरू असलेल्या चौकशीमध्ये प्राधान्याने फळ विक्रेते तसेच सिव्हिल व वेल्डिंग क्षेत्रामध्ये सहाय्यक कामगार म्हणून काम करणाऱ्यांमध्ये या नागरिकांचा समावेश असल्याची शक्यता त्यांनी वर्तवली.

महाड एमआयडीसी सह तालुक्यात देखील विविध ठिकाणी या संदर्भात तपासणी मोहीम येत्या काही दिवसांमध्ये सुरू होईल असे संकेत देऊन तालुक्यातील सर्व नागरिकांनी आपल्या परिसरात राहणाऱ्या परप्रांतीयांसंदर्भात विशेष करून बांगलादेशी नागरिकांसंदर्भात काही माहिती प्राप्त झाल्यास ती तातडीने पोलीस अथवा स्थानिक प्रशासनाकडे सुपूर्द करावी असे सुचित केले. रायगड जिल्ह्यातील पनवेल येथे आढळून आलेल्या बांगलादेशी नागरिकांनंतर आता हे लोन महाड पर्यंत पोहोचल्याचे शक्यता वर्तविण्यात आल्याने महाड मधील विविध व्यवसायात असलेल्या परप्रांतीया संदर्भात नागरिकांमधून अधिक जागरूकता बाळगणे गरजेचे असल्याचे दिसून आले आहे.

मध्यरात्री घडली.

महाडकडून लोणेरे येथे स्कॉर्पिओ गाडी क्र. एमएच.06/बीसी 4041 मधून सहाजण जात असताना गुरूवारी रात्री 12.30 वा. चे सुमारास गाडीतील इंधन संपल्यामुळे वीर रेल्वे स्टेशनजवळील उड्डाणपुलावर उभी असताना पाठीमागून चिपळूणहून पनवेलकडे भरधाव वेगाने रस्त्याच्या परिस्थितीकडे दुर्लक्ष करून जाणाऱ्या टोइंग व्हॅन क्र. एच.14/सीएम. 309 ने स्कॉर्पिओला जोरदार धडक दिल्याने ही दुर्घटना घडली. ही धडक इतकी भीषण होती की स्कॉर्पिओ गाडी उड्डाणपुला लगतच्या

सर्व्हीसरोडवरून खाली जवळपास शंभर फूट अंतरावर शेतात फेकली गेली. या अपघातात स्कॉर्पिओ मधील सूर्यकांत सखाराम मोरे (वय-27), राहणार नवेनगर महाड, साहिल उर्फ ऋतिक नथुराम शेलार (वय-25) आणि प्रसाद रघुनाथ नातेकर (वय 25) दोघेही राहणार कुंभारआळी महाड या तिघांचा दुर्दैवी मृत्यू झाला असून समीर सुधीर मुंडे (वय- 35) रा. दासगाव आणि सुरज अशोक नलावडे (वय-34), रा. चांभारखिंड महाड या दोन जखमींना पुढील उपचारार्थ मुंबई येथे हलविण्यात आले आहे तर शुभम राजेंद्र माटल (वय-27) रा. शिरगांव याच्यावर महाड ग्रामीण रुग्णालयात उपचार करण्यात आले आहेत.


अपघाताची माहिती मिळताच महाड तालुका पोलीस ठाण्याचे उपविभागीय पोलीस अधिकारी शंकर काळे, पो. नि. जाधव आपल्या सहकाऱ्यांसह घटनास्थळी दाखल झाले. या प्रकरणी टोइंग व्हॅनच्या चालकास ताब्यात घेतले असून अपघाताचा अधिक तपास सुरू आहे.

मोर्बा येथे कोकण वूमेन्स फाउंडेशन आयोजित कोकण मेळा उत्साहात संपन्न

पुरार (रिजवान मुकादम )

कोकण वूमन फाउंडेशन माणगांव तालुक्यातील तसेच अनेक तालुका व जिल्ह्यातील घरगुती, स्वयं निर्मित खाद्य पदार्थ वस्त्र व वेगवेगळ्या प्रकारच्या वस्तूंवर कलाकृती व इतर अनेक स्वयं व्यवसाय करणाऱ्या महिलांना आपल्या खाद्य पदार्थ व इतर अनेक स्वयं निर्मित व घरगुती पदार्थांची विक्री व्हावी व पदार्थ व वस्तुंना प्रसिद्धी देखील मिळावी व महिला स्वबलावर आर्थिक रित्या सक्षम व्हावे या अनुषंगाने कोकण वूमन फाउंडेशन च्या वतीने सतत पुढाकार घेत, अनेक प्रकारचे उपक्रम राबवून महिलांना आर्थिक रित्या सक्षम होण्यासाठी एक व्यासपीठ उपलब्ध करून देत असल्याने कोकण वूमेन्स फाउंडेशन ने माणगांव तालुक्यात आपला एक विशेष ठसा निर्माण केला आहे.

यावर्षी ही नूतन वर्षाच्या प्रथम दिनी बुधवारी १ जानेवारी रोजी संध्याकाळ च्या सुमारास मोर्बा माणगांव रोड शेजारी अलताफ धनसे ग्राउंड येथे कोकण वूमन फाउंडेशन च्या वतीने कोकण मेळा चे आयोजन करण्यात आले होते. कोकण मेळा मध्ये माणगांव तालुक्यातील तसेच रायगड जिल्ह्यातील व इतर अनेक जिल्ह्यातील घरगुती व स्वयं निर्मित खाद्यपदार्थ व छोट्या मोठ्या व्यवसाय करणाऱ्या महिलांकडून स्टॉल लावण्यात आले होते. कोकण मेला मध्ये अनेक प्रकारच्या घरगुती, स्वयं निर्मित खाद्यपदार्थ, मसाले, वस्त्र व इतर अनेक प्रकारचे स्टॉल लावण्यात आले होते… यावेळी वेगवेगळ्या प्रकारच्या खाद्यपदार्थांचे आस्वाद घेण्यासाठी तसेच वेगवेगळ्या प्रकारच्या वस्तूंची खरेदी करण्यासाठी महिला,पुरुष व तरुण मंडली ने खूप गर्दी केली होती.. प्रत्येकी वर्षाप्रमाणे या वर्षी ही कोकण वूमन फाउंडेशन च्या वतीने आयोजित कोकण मेळा साठी जनतेचा उत्तुंग प्रतिसाद पहावयास मिळाला.

कोकण मेळा यशस्वी रित्या पार पाडण्यासाठी कोकण वूमन फाउंडेशन च्या संस्थापक अजिजा इम्तियाज, माजीदा ठाणगे, सह संस्थापक अफसरी बंदरकर, जिनत टाके, अध्यक्ष रिदा धनशे, उपाध्यक्ष जरीना कर्जीकर, नसरीन बंदरकर, सचिव अकबरी मापकर, व्यवस्थापकीय भागीदार रुबीना बंदरकर सबीहा बंदरकर या वूमेन्स कोकण फाउंडेशन च्या टीम ने कोकण मेळा सफल रित्या पार पडण्यासाठी अतिशय मेहनत घेतली होती.