میرا بھائندر میں زمین کے نقشوں کے دفاتر، آر ٹی ای کمیٹی، اور ڈیمڈ کنوینس کے مسائل پر اہم ملاقات

ایم ایل اے نریندر مہتا نے علیحدہ میٹنگز اور دیرینہ شہری مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی

میرا بھائندر: آواز نیوز نیٹ ورک، اسٹار فاؤنڈیشن، اور لوک ساہیتہ ویلفیئر ٹرسٹ کے ذمہ داران نے ایم ایل اے نریندر مہتا صاحب سے ملاقات کی اور ان کے سماجی و عوامی فلاحی کاموں کی تعریف کی، خصوصاً “یو ایل سی” (اربن لینڈ سیلنگ) کے معاملے میں عوام کو سہولت فراہم کرنے پر ان کی کوششوں کو سراہا۔

نریندر مہتا صاحب نے یو ایل سی کیس میں میرا بھائندر کے عوام کے لیے بڑی آسانی فراہم کی، جس کے بعد اب یو ایل سی کلیئرنس کے لیے تھانے جانے کی ضرورت نہیں رہی۔ یہ ایک بڑا قدم تھا جس نے ہزاروں شہریوں کو وقت اور وسائل کی بچت دی۔

اس موقع پر انہیں تین خصوصی مومینٹو پیش کیے گئے

  1. جنتا کی آواز مومینٹو (آواز نیوز نیٹ ورک کی طرف سے)
  2. دی ٹرو اسٹار مومینٹو (اسٹار فاؤنڈیشن کی طرف سے)
  3. لوک شکتی مومینٹو (لوک ساہیتہ ویلفیئر ٹرسٹ کی طرف سے)

اس ملاقات میں وفد کی نمائندگی ڈاکٹر دانش لامبے، توصیف شیخ، رفیق شیخ، یعقوب پیڈیکر، شمیم شیخ، مزمل قریشی، اور ادو رام نے کی، جنہوں نے شہری مسائل کے حل کے لیے تفصیلی گفتگو کی اور مختلف امور پر اپنے نکات پیش کیے۔

زمین کے نقشوں کے دفاتر کے قیام کا مطالبہ

وفد نے ایم ایل اے نریندر مہتا صاحب سے مطالبہ کیا کہ میرا بھائندر میں محصول بھومی ابھیلیکھ (زمین کے نقشے) اور سٹی سروے کے نقشے دستیاب نہیں ہیں، جس کی وجہ سے شہریوں کو تھانے جانا پڑتا ہے، جو کہ وقت اور وسائل کا ضیاع ہے۔

لہٰذا، مطالبہ کیا گیا کہ میرا بھائندر میں دو علیحدہ دفاتر قائم کیے جائیں

زمین کے نقشوں کے ریکارڈ کا دفتر – محصول ڈپارٹمنٹ کے تحت
سٹی سروے کے نقشوں کے ریکارڈ کا دفتر – میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن کے تحت

نریندر مہتا صاحب نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس معاملے میں ضلع کلیکٹر سے بات کریں گے تاکہ جلد از جلد یہ دفاتر قائم ہو سکیں۔

آر ٹی ای کمیٹی کی تشکیل میں تاخیر اور بدعنوانی پر تشویش

آر ٹی ای (رائٹ ٹو ایجوکیشن) کے تحت غریب بچوں کے داخلے میں بے ضابطگیاں جاری ہیں۔ کچھ والدین نے شکایت کی ہے کہ سرکاری افسران ان سے آر ٹی ای اسکیم کے تحت مفت داخلے کے عوض پیسے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

  • کئی اسکولز مختلف وجوہات کا سہارا لے کر غریب بچوں کو داخلہ دینے سے انکار کر رہے ہیں۔
  • کچھ والدین کا دعویٰ ہے کہ آر ٹی ای ویریفیکیشن کے دوران ان سے پیسے مانگے جا رہے ہیں، جو کہ غیر قانونی ہے۔

نریندر مہتا نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں بات کریں گے تاکہ

جلد از جلد آر ٹی ای ویریفیکیشن کمیٹی تشکیل دی جا سکے۔
آر ٹی ای داخلے میں بدعنوانی اور رشوت خوری کو روکا جا سکے۔
والدین کو اسکولوں میں آر ٹی ای کے تحت ان کے بچوں کے داخلے کا مکمل حق دلایا جا سکے۔

ڈیمڈ کنوینس پر آگاہی مہم کی تجویز پیش کی گئی

ری-ڈیولپمنٹ کے منصوبے میرا بھائندر میں بڑی تعداد میں رکے ہوئے ہیں، جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ کئی بلڈرز نے بلڈنگ اور ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے کے باوجود زمینوں کے مالکانہ حقوق سوسائٹی کو منتقل نہیں کیے۔

  • یہ حقوق اب بھی بلڈرز کے قبضے میں ہیں، جس کے باعث سوسائٹیز قانونی پیچیدگیوں میں پھنسی ہوئی ہیں۔
  • اس کی وجہ سے ری-ڈیولپمنٹ رک گیا ہے، اور لوگ بلڈرز کی محتاجی میں ہیں۔

اس معاملے کو حل کرنے کے لیے اسٹار فاؤنڈیشن اور دیگر تنظیموں نے نریندر مہتا کو پیشکش کی کہ جہاں کہیں بھی ڈیمڈ کنوینس اور سیلف ری-ڈیولپمنٹ سے متعلق عوامی آگاہی دینا ہو، تو ان کی ٹیم وہاں جا کر عوام کو اس کے قانونی فوائد سمجھانے کے لیے تیار ہے۔

ڈیمڈ کنوینس کا ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ

بلڈر ناراض ہو کر سوسائٹی کے معاملات میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے، جس کی وجہ سے لوگ دباؤ میں رہتے ہیں۔لوگ قانونی کارروائی پر پیسے لگانے سے ڈرتے ہیں۔

لہذا، ایک ایسا سسٹم بنایا جائے جہاں

ڈیمڈ کنوینس کے عمل کو زیادہ آسان اور محفوظ بنایا جا سکے۔
سوسائٹیز کے مکینوں کو ان کے قانونی حقوق دلانے کے لیے فاسٹ ٹریک پروسیس شروع کیا جا سکے۔

نریندر مہتا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ کلیکٹر سے بات کر کے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ سوسائٹیز اپنے قانونی حقوق حاصل کر سکیں۔

ایم ایل اے نریندر مہتا صاحب کی علیحدہ میٹنگز یقین کی دہانی

بھومی ابھیلیکھ اور سٹی سروے دفاتر کے قیام کے لیے وہ کلیکٹر سے بات کریں گے۔
آر ٹی ای کمیٹی کی تشکیل اور رشوت ستانی کے خاتمے کے لیے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں رابطہ کریں گے۔
ڈیمڈ کنوینس اور ری-ڈیولپمنٹ کے مسائل کے حل کے لیے قانونی سطح پر ضروری اقدامات کریں گے۔

یہ ملاقات سماجی فلاح و بہبود، تعلیمی شفافیت، اور جائیداد کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک اہم پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی میرا بھائندر کے عوام کو بہتر سہولیات اور اپنے حقوق کے حصول میں آسانی میسر آئے گی۔

Share